اُولاد کے حقوقolad k huqoq21

 

اُولاد کے حقوقolad k huqoq21

اُلاد کے حقوقolad k huqoq21
اُلاد ک

اولاد کے حقوق

اسلام پہلا مذہب ہے جس نے اولاد کے حقوق کی وضاحت اور تاكید کی ہے دین اسلام نے والدین پر اولاد کے بڑے بڑے فرائض عائد کیے ہیں اسلام سے پہلے عرب افلاس یاعار کے خوف سے اپنی اولاد خاص طور پر لڑکیوں کو مختلف طریقوں سے قتل کر دیتے تھے تاکہ ان کی پرورش کابھارا نہ اٹھانا پڑے

اسلام نے انہیں ایسا کرنے سے روکا اور قرآن پاک میں بھی ان کو اس عمل سے روکا (منع) کیا گیا ہے
ارشادِ باری تعالیٰ ہے ترجمہ
“”اور تم اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈر سے قتل نہ کرو ہم ہی ان کو رزق دیتے ہیں اور تم کو بھی بیشک ان کا قتل بڑا گناہ ہے “”
(سورت بنی اسرائیل:31)
ایک اور جگہ فرمایا ترجمہ
“”اور جب زندہ گاڑی ہوئی لڑکی سے پوچھا جاۓ گا وه کس گناہ میں ماری گئی “”
(سورت التکویر 9-8)

اُلاد کے حقوقolad k huqoq21

حضرت عبداللّه بن مسعودؓ نے فرمایا کہ ایک شخص نے عرض کی یارسول اللّهﷺ اللّه تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ کون سا ہے حضوراکرم ﷺ فرمایا اللّه تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا جبکہ اس نے تمہیں پیدہ کیا ہے عرض اس کے بعد کون سا گناہ بڑا ہے فرمایا کہ اپنی اولاد کو اس ڈر سے قتل کرنا کہ بڑی ہو کر تمہارے ساتھ شریک طعام ہو گی

حضور اکرم ﷺ جن امور پر عورتوں سے بیعت لیتے تھے ان میں سے ایک یہ تھی کہ وہ اپنی اولاد کو قتل نہ کریں گے اسلام نے مسلمانوں کے دلوں میں یہ بات یقینی طور پر ڈالی ہے کہ رزق دینے والی ذات اللّه تعالیٰ کی ہے ایک بچہ جب پیدہ ہوتا ہے وه اپنا رزق لے کہ آتا ہے اللّه تعالیٰ اس کے حصے کی روزی لکھ دیتا ہے چوناچہ یہ بات واضع طور پر بیان کی گئی کے اولاد کو ان کے اخراجات کے ڈر سے قتل نہ کرو حضور اکرم ﷺ نے فرما دیا کہ اولاد کا پہلا حق تحفظ حیات ہے

https://mashaimnoor.com/wp-content/uploads/2024/05/20240530_104638-scaled.jpg

اسلام نے بچے کی پرورش اور نابالغی کی عمر میں ان کی کفالت والدین کے ذمہ ڈالی ہے اللّه تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ترجمہ
*اور مائیں اپنی اولاد کو پورے دو سال دودھ پلائیں جو کوئی دودھ پلانے کی مدت پوری کرنا چاہے اور ان ماؤں کا کھانا پینا اور لباس ان کے باپ پر واجب کر دیا گیا ہے 

جب حضوراکرم ﷺ نماز ادا کر رہے ہوتے تو آپ کی نواسی امامہؓ آپ کے کندھوں پر سوار ہو جاتی مگر حضور اکرم ﷺ ذرا برابر بھی اپنی پیشانی پر شکن نہ ڈالتے آپ جب سجدے میں جاتے تو اسے زمین پر بٹھا دیتے اور پھر جب قیام کرتے تو ان کو دوبارا اٹھا لیتے (صحیح مسلم )

اُلاد کے حقوقolad k huqoq21
اُلاد کے حقوقolad k huqoq21

ایک دفعہ حضور اکرم ﷺ اپنے نواسے کو بوسہ دے رہے تھے ایک اعرابی اقرع بن حابس حضوراکرم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر تھا اس نے بڑے فخریہ اندازمیں کہا میرے دس بچے ہیں میں نے آج تک کسی کو بوسہ نہیں دیا حضور اکرم ﷺ نے فرمایا اگر اللّه تعالیٰ تمہارے دل میں محبت کے سوتے کو خشک کر دے تو میں کیا کر سکتا ہوں (بخاری)

حضور اکرم ﷺ ایک بار خطبہ دے رہے تھے کہ آپ نے دیکھا کہ حضرت امام حسنؓ جو ابھی بچے تھے گرتے پڑتے باہر سے مسجد میں آ رہے تھے جب مسلسل کئی بار گرے تو حضوراکرم ﷺ نے منبر سے اتر کر حضرت امام حسنؓ کو اٹھایا اور اپنی گود میں لے لیا اور بقيہ خطبہ اسی حال میں دیا

اُلاد کے حقوقolad k huqoq21

اُلاد کے حقوقolad k huqoq21

حضور اکرم ﷺ نے فرمایا
*جو شخص چھوٹوں پر شفقت نہیں کرتا اور بڑوں کی عزت نہیں کرتا وه ہم میں سے نہیں *
حضور اکرم ﷺ چھوٹے بچوں سے بڑے پیار اور محبت سے پیش آتے ان کو سلام دیتے ان کے سر پر ہاتھ پھیرتے ان کو دعا دیتےاور پیار سے ان کو گود میں لے لیتے حضوراکرم ﷺنے ایک بچے کو بوسہ دیتے ہوۓ فرمایا یہ بچے تو اللّه تعالیٰ کے باغ کے پھول ہیں

اسلام نے بچوں کی اچھی پرورش کی ذمہ داری والدین پر ڈالی ہے اسلام نے تاکید کی کہ بچوں کے ساتھ پیار محبت اور شفقت سے پیش آئیں ان کی پرورش کے ساتھ ساتھ ان کو اچھے برے میں فرق روہانی اور اخلاقی تربیت کو بھی دینی فریضہ قرار دیا ہے قرآن پاک میں اللّه تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ترجمہ
*اے ایمان والوں تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاو *
یعنی اسلام اس بات کی تاکید کرتا ہیں کہ والدین اپنے بچوں کو قرآن پاک اور نماز پڑھنے کی تلقین کریں اپنی اولاد کو نیکی کی راہ پر ڈالیں قرآن پاک میں اللّه تعالیٰ نے ارشاد فرمایا

اپنی اولاد کو نماز کا حکم دو جب بچے سات سال کے ہو جایں اور جب بچہ دس سال کا ہو جاۓ اور وہ نماز نہ پڑھے تو اسے مار کر نماز پڑھاو (صحیح مسلم 

اُلاد کے حقوقolad k huqoq21

اولاد کی شادی بياه کی ذمہ داری بھی والدین پر ڈالی گئی ہے والدین کو چاہیے کہ جب اولاد جوان ہو جاۓ تو ان کی شادی میں تاخیر مناسب نہیں حضوراکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا تین چیزوں میں تاخیر جائز نہیں
1 . فرض نماز میں جب اس کا وقت ہو
2 . نماز جنازہ میں جب میت سامنے ہو
3 . اولاد کی شادی میں جب وه جوان ہو
اسلام ہمیں اس بات کی تاکید کرتا ہے کہ شادی نہایت سادگی سے کرنی چاہیے

اسلام نے جہاں والدین پر اولاد کی شادی کی ذمہ داری ڈالی ہے وہاں والدین پر یہ بھی لازم ہے کہ وه بچوں سے ان کی رضامندی بھی پوچھیں بچوں کی شادی ان کی رضامندی سے کرنی چاہیے حضوراکرم ﷺ نے فرمایا عورت خواہ بیوہ ہو یا كنواری اس کا نکاح اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک اس کی رضا مندی شامل نہ ہو
ایک دفعہ ایک لڑکی حضوراکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی یا رسول اللّهﷺ میرے باپ نے میرا نکاح کر دیا جبکہ میں اس نکاح پے راضی نہیں حضوراکرم ﷺ نے اس لڑکی کو اختیار دیا کہ وہ اس نکاح کو قائم رکھے یا فسخ کر دے

اُلاد کے حقوقolad k huqoq21

والدین کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وه سارے بچوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کریں سب کو برابر کے حقوق دیں ایسا نہیں ہو کہ ایک کو زیادہ پیار کریں اور دوسرے کو کم تر سمجھیں
حضوراکرم ﷺ کی خدمت میں ایک

بندہ حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللّه ﷺ میرے دو لڑکے ہیں میں چاہتا ہوں ایک کو تحفہ ایک اؤنٹ دے دوں حضور اکرم ﷺ نے فرمایا نہیں یا تو دونوں کو اؤنٹ تحفے میں دو یا کسی کو نہ دو ورنہ وه تحفہ اس لڑکے کو جہنم میں لے جاۓ گا
الغرض اولاد کا حق ہے کہ والدین ان کا خیال رکھیں ان سے پیار اور محبت سے پیش آئیں ان کی اچھی پرورش کریں ان کی ہر جائز ضرورت پوری کریں

https://mashaimnoor.com/%d9%85%d8%ad%d8%b1%d9%85-%db%8c%d9%88%d9%85-%d8%b9%d8%a7%d8%b4%d9%88%d8%b1%db%81-%d8%b9%d8%a7%d8%b4%d9%88%d8%b1%db%81-%da%a9%db%8c-%d8%af%d8%b9%d8%a761-right-way/

Facebook
Twitter
WhatsApp
Pinterest
LinkedIn