کلمہ شہادت اسلام کا رکن ہے
اركانِ اسلام میں سب سے اہم كلمہ شہادت ہے
کلمہ شہادت
ترجمہ
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللّه تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللّه ﷺ اللّه کے بندے اور رسول ہیں
کلمہ شہادت کے دو حصے ہیں پہلا حصہ عقیدہ توحید کا اعتراف کرتا ہے اور دوسرا حصہ اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ حضور اکرم ﷺ اللّه تعالیٰ کے بندے اور رسول ہیں
ان دونوں باتوں کی گواہی دیے بغیر کوئی بھی شخص مسلمان نہیں ہو سکتا اللّه تعالیٰ کو ایک مان لینا اور رسول اللّه ﷺ کو آخری نبی تسلیم کر لینے سے گواہی کی ظاہری طور پر ادائیگی ہو جاتی ہے لیکن اس زبانی گواہی کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ کلمہ پڑھنے والے شخص کا دل اس گواہی کی تصدیق بھی کرے اور وه عملی طور پر بھی اللّہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرے
اور ایسی عطاعت کرے کہ اس کے دل کی تمام خواہشات اسلامی شریعت کے تابع ہو جائیں جیسا کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ترجمہ
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن کامل نہیں ہو سکتا جب تک اس کے دل کی خواہشات میری لائی ہوئی شریعت کے تابع نہ ہو جائیں
کلمہ شہادت کے پہلے حصہ
سے مراد ہے کہ اللّه تعالیٰ ایک ہے اور ہمیں صرف اس کی ہی عبادت کرنی چاہئے وہ واحد (اکیلا) ہے اس کا کوئی شریک نہیں نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ اس کی کوئی اولاد ہے وہ واحد اس پوری کائنات کے نظام کو چلا رہا ہے ہمیں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرانا چاہیے وه حاضر و ناظر ہے ازل سے ہے اور ابد تک رہے گا وه اپنی ذات اور صفات میں واحدٙ ہُ لاشریک ہے عالم الغیب اور ربُ العالمین ہے وه اس پوری کائنات کا خالق و مالک ہے وہ کسی کا محتاج نہیں وہی سب کو رزق دینے والا ہے
حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت محمد ﷺ تک اس دنیا میں جتنے بھی انبیا کرام تشریف لائے انھوں نے اللّه تعالیٰ کے واحد و يكتا ہونے کی تبلیغ کی کوئی شخص عقیدہ توحید پر ایمان لاۓ بغیر اور اللّہ تعالیٰ کی وحدانیت کا اقرار کیے بغیر اسلام کے دائرے میں داخل نہیں ہو سکتا قرآن پاک میں اللّه تعالیٰ کی وحدانیت کو اس طرح بیان کیا گیا ہے ترجمہ
آپ فرمادیجیے کہ وه اللّه ایک ہے اللّه بے نیاز ہے نہ وه کسی کا باپ ہے اور نہ وه کسی کا بیٹا ہے اور نہ کوئی اس کے برابر ہے
(سورة الاخلاص: 4-1)
ایک اور جگہ اللّه تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ترجمہ
اللّه ہی ہے جس نے تمہیں پیدا فرمایا پھر اس نے تمہیں رزق عطا فرمایا پھر وه تمہیں موت دیتا ہے اور پھر وہی تمہیں زندہ کرے گا کیا تمہارے شریکوں میں کوئی ایسا ہے جو ان میں سے کوئی بھی کام کر سکتا ہے وه اللّه پاک ہے اور بہت بلند ہے اس سے جو وه شریک ٹھہراتے ہیں (سورة الرّوم: 40)
قرآن پاک اور احادیث میں ایک اللّه تعالیٰ ہی کی عبادت کا حکم دیا گیا ہے اللّه تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
جن لوگوں نے کہہ دیا کہ اللّه ہی ہمارا رب ہے اور پھر اس پر جم گئے ان کے لیے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وه غمگین ہوں گے
حضرت سفیان بن عبداللّه ثقفیؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں گزارش کی کہ یا رسول اللّه ﷺ مجھے اسلام کے بارے میں کوئی ایسی قطعی بات بتا دیں کہ پھر مجھے کسی سے کچھ دريافت کرنے کی ضرورت نہ پڑے حضور اکرم ﷺ نے جواباً ارشاد فرمایا کہو کہ میں اللّه تعالیٰ پر ایمان لایا اور پھر اس بات پر ڈٹ جاؤ
اللّه تعالیٰ کی عظمت کا تقاضا یہ ہے کہ صرف ایک اسی کی عبادت کی جاۓ اللّه تعالیٰ نے قرآن پاک میں فرمایا ترجمہ
کہ تم اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو
(سورة بنی اسرائیل: 23)
کلمہ شہادت کا دوسرا حصہ
ہماری زندگی حضور اکرم ﷺ کے اقوال و افعال کے مطابق ہونی چاہئے اللّه تعالیٰ نے قرآن پاک میں اسی بات کا حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ترجمہ
اے ایمان والوں اللّه کی اطاعت کرو اور رسول اللّه ﷺ کی اطاعت کرو اور اپنے اعمال ضائع مت کرو (سورة محمد :33)
ایک اور جگہ فرمایا ترجمہ
اور جو کچھ رسول اللّه ﷺ تمہیں عطا فرمائیں تو اسے لے لو اور جس سے تمہیں منع فرمائیں تو اس سے روک جاؤ
(سورة الحشر:7)
ہمیں اپنی زندگیوں کو حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرنی چاہیے اللّه تعالیٰ نے ابتدا ہی سے انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے انبیا کرام کو بھیجا
اللّه تعالیٰ ان پر وحی کے ذریعے سے اپنے احکام نازل فرماتا ہے اور رسالت کا یہ سلسلہ حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا اور حضرت محمد ﷺ پر آکر ختم ہوا
حضور اکرم ﷺ اللّه کے آخری نبی ہیں اب قیامت تک کوئی نبی یا رسول نہیں آئے گا اللّه تعالیٰ نے اپنی اطاعت کے ساتھ ساتھ حضور اکرم ﷺ کی اطاعت بھی لازم قرار دی ہے قرآن پاک میں اللّه تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ترجمہ
نہیں ہیں حضرت محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ لیکن وه اللّه کے رسول اور خٙاتٙمُہ النّٙبِیّنٙ ہیں(سورةالاحزاب:40 )
ہمیں زندگی کے ہر معملے میں آپ ﷺ کی حیاتِ مبارکہ سے رہنمائی حاصل کرنے چاہیے تا کہ ہماری زندگی ایک عملی نمونہ بن سکے اس دنياوی زندگی کے ساتھ ساتھ ہماری آخرت کی زندگی بھی کامیاب ہو سکے
نبی کریم ﷺ سے پہلے آنے والے انبيا کرام کسی خاص قوم یا قبیلے کی طرف مبعوث کیے گئے تھے لیکن حضور اکرم ﷺ کو قیامت تک آنے والے تمام انسانوں کے لیے نبی بنا کر بھیجا گیا ہے اور حضور اکرم ﷺ کی زندگی ہم سب کے لیے عملی نمونہ ہے
حضور اکرم ﷺ پر اللّه تعالیٰ کے دین کی تکمیل کر دی گئی قرآن پاک میں ارشاد ہے ترجمہ
آج کے دن میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور تمہارے لیے اسلام بطورِ دین پسند کر لیا
(سورة المائدہ: 3)
حضور اکرم ﷺ سے پہلے جو بھی کتابیں اور صحائف نازل ہوے ان کی تعلیمات تقریباً مٹ چکی ہے یا پھر اپنی اصل حالت میں موجود نہیں ہے لیکن نبی کریم ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب آج بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہے اور ہمیشہ رہے گی اب قیامت تک صرف شریعتِ محمدی ہی واجبُ الاطاعت ہے
نماز /نماز دین کا ستون ہے/نماز اسلام کا رکن ہےNamaz parhany ka sawab
Rozaروزہ کب فرض ہوا/روزہ/روزے کو عربی میں کیا کہتے ہیں
زکوۃ کے لغوی معنی/زکوۃ کن لوگوں پہ فرض ہے
/حج کا مطلب/حج اسلام کاکون سا رکن ہے/حج کا ثواب