Surah Aal imran 17 right way right now

Surah Aal imran 17 right way right now

Surah Aal imran 17 right way right now

سورۃ آل عمران کی

  فضیلت

آل کا مطلب ہے اولاد اور اس سورة کے چوتھے اور پنچھوے رکوع میں حضرت مريم کے والد عمران کی آل کی سیرت اور ان کے فضائل کا ذکر آیا ہے اس مناسبت سے اس سورة کا نام آل عمران رکھا گیا ہے

سورة آل عمران مدینہ منورہ میں نازل ہوئی
سورة آل عمران میں 20 رکوح ہیں اور 200 آیات ہیں 3480كلمات 14520 حروف ہیں

حضرت عثمان بن عفان رضی اللّه تعلٰی فرماتے ہیں جو شخص رات کو سورة آل عمران کی آخری آیات پڑھ کے سوتا ہے تو ساری رات اس کی عبادت کرنےکاثواب لکھا جاۓ گا

Virtues of Surah Aal Imran

 

The term “Aal” means offspring, and this Surah is named Aal Imran because it discusses the virtues and character of the family of Imran, particularly the father of Maryam, in its fourth and fifth sections.

 

Revelation and Structure

Surah Aal Imran was revealed in Medina. It consists of 20 sections (Ruku) and 200 verses (Ayat), containing 3480 words and 14520 letters.

سورۃ آل عمران کی فضیلت017right Way

حضرت نواس بن ثوبان رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے اور مسلم شریف کی حدیث ہے کہ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن قرآن پاک پڑھنے اور اس پر عمل کرنے والوں کو لایاجائےگاان کے سامنے سورة بقره اور سورة آل عمران ہوں گی
حضرت نواس رضی اللّه تعا لٰی فرماتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے ان سورتوں کے بارے میں مثالیں بیان کی ہیں جو میں آج تک نہیں بھولا فرمایا یہ دو سورتیں ایسی ہیں جیسے دو بادل یہ دو سائبان جن کے درمیان روشنی ہو یا اڑتے ہوئے پرندوں کی قطاریں یہ سورتیں قیامت کے دن اپنے پڑھنے والے کی شفاعت کریں گی

حضرت مقفول رضی اللّه تعالیٰ فرماتے ہیں جو شخص جمعہ کے دن سورة آل عمران کی تلاوت کرتا ہے تو فرشتے رات تک پڑھنے والے کے لیے دعا کرتے رہتے ہیں

Significant Narrations

According to Hazrat Uthman ibn Affan (may Allah be pleased with him), whoever reads the last verses of Surah Aal Imran at night will have the reward of worshiping all night recorded for them.

 

Hazrat Nawas ibn Sam’an (may Allah be pleased with him) narrated in Sahih Muslim that the Prophet Muhammad (peace be upon him) said that on the Day of Judgment, those who read the Quran will be brought forward with Surah Al-Baqarah and Surah Aal Imran, which will intercede for them.

 

Hazrat Ma’qil (may Allah be pleased with him) mentioned that anyone who recites Surah Aal Imran on Friday will have angels pray for them until nightfall.

https://mashaimnoor.com/%d8%b3%d9%88%d8%b1%db%83-%d8%a2%d9%84-%d8%b9%d9%85%d8%b1%d8%a7%d9%86-%da%a9%db%8c-%d9%81%d8%b6%db%8c%d9%84%d8%aa017mashaimnoor-com/

اس سورة “آل عمران”

سورۃ آل عمران کی فضیلت017right

میں یہودیوں پر ذلت اور خواری مثلت کیے جانے کا ذکر موجود ہے
اللّه تعالیٰ کے نزدیک مقبول دین صرف اسلام ہے

سورة “آل عمران”میں امت کی بہتری میں مال خرچ کرنے والے لوگوں پر احسان کرنے اوربخل نہ کرنے کے فضائل بیان کیے گیے ہیں

اس سورۃ (آل عمران) میں مسلمانوں کو مشکل کے وقت میں صبر کی تلقین کی گئی ہے ترجمہ
**اللہ کے راستے میں جو مصائب ان پر پڑے ان سے وہ شکستہ دل نہ ہوئے اور انہوں نے کمزوری نہ دکھائی اور نہ ہی ہمت ہاری ایسے ہی صابروں کو اللہ پسند کرتا ہے
(سورۃ آل عمران :146)

ایک اور جگہ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا
اور اگر تم صبر کرو اور پرہیزگاری کرو تمہارا نام بگاڑ سکے گا ان کا فریب کچھ بھی (سورة آل عمران :120)

اور اگر تم صبر کرو اور پرہیزگاری کرو تو بے شک یہ بڑے ہمت کے کاموں میں سے ہے (سورة آل عمران 186

Themes and Lessons

Surah Aal imran discusses the humiliation of the Jews and emphasizes that the only acceptable religion to Allah is Islam. It highlights the virtues of spending wealth for the betterment of the community and encourages believers to avoid stinginess.

 

The Surah teaches Muslims to be patient during hardships, stating:

“Those who, when afflicted by the calamity of Allah, do not lose heart, nor do they weaken, nor do they yield. Such are the steadfast ones whom Allah loves.” (Surah Aal Imran: 146))

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو ذکر الہی کی تلقین کی اور صحابہ کی زندگیوں میں اس تلقین کا بڑا خوشگوار اثر ہوا قرآن مجید نے ذکر الہی کو اہل ایمان کا خاص وصف بیان کیا ہے
ترجمہ “”جو لوگ اللہ تعالیٰ کو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے کروٹوں پر یاد کرتے ہیں “”(سورة آل عمران :191)

اس سورة “آل عمران” میں حضرت مريم رضی اللّه تعالیٰ کی ولادت ان کی پرورش اور جس جگہ حضرت مريم کو اللّه تعالیٰ کی طرف سے رزق ملتا وہاں کھڑے ہو کر حضرت زکریا کا اولاد کے لیے دعا کرنا اور حضرت مريم کو حضرت عیسی کی ولادت کی بشارت ملنا اور حضرت عیسی کے معجزات اور واقعیا ت کا بیان موجود ہے

اس سورة میں اللّه تعالیٰ کی واحدانیت نبی کریم ﷺ کی نبوت اور قرآن کی صداقت پر دلائل بیان کیے گئے ہیں

مکہ مکرمہ کی فضیلت اور اس امت کا باقی تمام امتوں سے افضل ہونے کا بیان موجودہے

حضرت عیسی کی شان کے بارے میں جھگڑنے والے اور حضرت محمد ﷺ کی نبوت کو جھٹلا نے والے اور قرآن پاک کا انکار کرنے والے نجران عسائیوں سےحضور اکرم ﷺ کی پرنور گوفتگو بیان کی گئی ہے

میثاق کے دن امبیا کرام سے حضوراکرم ﷺ کے بارے میں عہد لینے کا واقعہ بیان کیا گیا ہے

جہاد کی فرضیعت اور سود کی متلق احکام اور زكوة نہ دینے والوں کے بارے میں سزا کا حکم بیان کیا گیا ہے جہاد پر صبر کرنے اوراسلامی سرحدوں کی نگہبانی کرنے کا حکم دیا گیا ہے

Another verse states:

“If you are patient and conscious of Allah, their plotting will not harm you at all.” (Surah Aal Imran: 120)

 

The Surah also emphasizes the importance of remembrance of Allah, portraying it as a characteristic of the faithful:

“Those who remember Allah while standing, sitting, and lying on their sides.” (Surah Aal Imran: 191)

 

The Surah recounts the birth of Hazrat maryam (Mary), her upbringing, the divine provision she received, the announcement of the birth of Isa (Jesus), and the miracles associated with him.

سورۃ آل عمران میں زکوۃ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے زکوۃ کے لفظی معنی ہیں پاک ہونا نیز زکوۃ ادا کرنے والے کا دل حرص دنیا سے پاک ہو کر نیکی کی طرف جھک جاتا ہے ارشاد باری تعالی ہے ترجمہ
تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچو گے جب تک اس میں سے خرچ نہ کرو جس سے تم محبت رکھتے ہو اور جو تم خرچ کرو گے کوئی چیز تو بے شک اللہ اس کو جاننے والا ہے۔
(سورة آل عمران :92)

شہیدوں کا زندہ ہونے ان کو رزق ملنے اور ان کااللّه کا فضل حاصل ہونے پر خوش ہو جانے کا بیان موجود ہے
اس سورة میں زمین اور آسمان اور ان میں موجود عجائبات اور اسرار کے درمیان غور و فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے

اس سورة میں غزوہ بدر اور غزوہ احد کا تزکرا اور اس سے حاصل ہونے والی عبرت اور نصیحت کا ذکر موجود ہے

Theological Points

It presents arguments for Allah’s oneness, the prophethood of Muhammad (peace be upon him), and the truth of the Quran. The Surah also discusses the superiority of the Islamic community over other nations.

It narrates the dialogue between the Prophet (peace be upon him) and the Christians of Najran regarding the status of Isa and the denial of Muhammad’s prophethood, including the covenant taken from the prophets regarding the Prophet Muhammad (peace be upon him).

Social and Spiritual Guidance

The Surah outlines the obligation of jihad, the prohibition of usury, and the consequences for those who do not give zakat. It encourages steadfastness in jihad and the protection of Islamic borders.

It also commands the giving of zakat, with its literal meaning being purification, suggesting that the heart of the giver becomes free from greed and inclined toward good deeds:

“You will never attain righteousness until you spend out of what you love; and whatever you spend, indeed, Allah knows it well.” (Surah Aal Imran: 92)

سورة بقره اور سورۃ آل عمران کی آپس میں کئ طرح سے مناسبت ہے جیسے دنوں سورتوں کے شروع میں قرآن پاک کے اوصاف بیان کیے گیے ہیں سورۃ بقره میں قرآن پاک کا اجمالی طور پر ذکر ہے اور سورۃ آل عمران میں آیات کی تقسیم کا ذکر ہے ۔

سورۃبقره میں جہاد کا اجمالی طور پر ذکر ہے اور سورۃ آل عمران میں غذوہ بدر کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے سورۃ بقره میں جن شرعی احکام کو اجمالی طور پر بیان کیا گیا ہے ان کو سورۃ آل عمران میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے سورۃ بقره میں یہودیوں کا ذکر ہے اور سورۃ آل عمران میں عسائیوں کا ذکر ہے۔

اس کے علاوا بھی اور کئ زیادہ تفصیل ہے جسے آپ سورۃ آل عمران کو پڑھنے اور اسکا ترجمہ پڑھنے کے بعد اچھے سے سمجھ سکتے ہیں۔

The Surah affirms the living state of martyrs and their joy in the blessings of Allah, inviting contemplation of the wonders of the heavens and the earth.

 

It discusses the battles of Badr and Uhud, reflecting on the lessons learned from these events.

 

Connections with Surah Al-Baqarah

Surah Aal imran shares numerous connections with Surah Al-Baqarah, such as both starting with descriptions of the Quran’s characteristics. Surah Al-Baqarah addresses jihad in general, while Surah Aal Imran delves into the details of the Battle of Badr.

 

In essence, the Surah encompasses comprehensive themes and teachings that can be better understood through its recitation and reflection on its translation.

جمادی الاولٰی75right now right way

سورة النساء/سورہ نساء کی فضیلت23Right

سورۃ بقرا کی فضیلت

Facebook
Twitter
WhatsApp
Pinterest
LinkedIn