مذہب
اسلام ایک توحیدی مذہب ہے جو اللہ کی طرف سے، حضرت محمد ﷺ کے ذریعے انسانوں تک پہنچائی گئی آخری الہامی کتاب (قرآن مجيد) کی تعلیمات پر قائم ہے۔ یعنی دنیاوی اعتبار سے بھی اور دینی اعتبار سے بھی
دینِ اسلام اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات پر مبنی وہ نظام حیات ہے جو ہر اعتبار سے کامل اور مکمل ہو اور وہ انسانی زندگی کے ہر شعبے کی ضروریات کو پوری کرتا ہو۔ اس میں انفرادی سطح سے لے کر اجتماعی اور بین الاقوامی سطح تک کی زندگی کے ہر گوشے کے بارے میں رہنمائی کا سامان موجود ہے۔ جیسا کہ قرآن حکیم میں ہے :
إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّهِ الْإِسْلاَمُ.
آل عمران، 3 : 19
’’بے شک دین اللہ کے نزدیک فقط اسلام ہی ہے۔‘‘
ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا :
المائده، 5 :3
دین اسلام
’’آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اورتم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو (بطور) دین (یعنی مکمل نظام حیات کی حیثیت سے) پسند کر لیا۔‘‘
ان آیات سے اسلام کے ایک کامل اور مکمل دین ہونے کا تصور ابھرتا ہے۔
(محمد ) کے منہ سے ادا ہوکر لکھی جانے والی کتاب اور اس کتاب پر عمل پیرا ہونے کی راہنمائی فراہم کرنے والی شریعت[1] ہی دو ایسے وسائل ہیں جن کو اسلام کی معلومات کا منبع قرار دیا جاتا ہے
اللہ تعالی نے اسلام کو ایک مکمل دین بنایا ہے ہم اگر دین اسلام کے بارے میں جاننا چاہے تو اس پاک ذات نے دین اسلام میں شک کی کوئی گونجائش نہیں چھوڑی ،دین اسلام کی ہر بات سچی اور کھری ہے
اللہ تبارک وتعالی نے دین اسلام کے ماننے والوں کو اس دنیا میں بھی اعلی مقام عطا کر رکھا ہے اور انشاءاللہ آخرت میں بھی ان کا مقام اعلی درجے کا ہی ہو گا
جو انسان دین اسلام کی رہ پہ خود بھی چلے اور دوسروں کو بھی چلنے کی ہدایت دیے تو اللہ اس سے ہمیشہ کے لیے خوش ہو جاتا ہے
اسلام عیسائیت کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہے
اسلام دنیا کا سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا بڑا مذہبہ ہے
: قرآن میں لفظ اسلام قریباً 70 دفعہ آیا ہے
مذہبِ اسلام ساتویں صدی میں ہوا اور پیغمبرِ اسلام کا نام حضرت محمد ہے۔ مسلمان اپنی مُقدس کتاب قرآن کی تعلیمات کو مانتے ہیں اور وہ اپنے دین کے پانچ ستونوں کی روشنی میں زندگی گزارنے کی حتی الامکان کوشش کرتے ہیں۔
دینِ اسلام کے پانچ ستون مسلمان اپنی زندگیوں کی بنیاداپنے ایمان کے مندرجہ ذیل پانچ ستونوں پر قائم کرتے ہیں،اُن کی تعلیمات کے مطابق یہ پانچ ستون اللہ کی اطاعت کرنے میں اُن کی مدد کرتے ہیں۔
. ایمان کی گواہی (شہادت):
“مسلمانوں کی طرف سے اُن کے پہلے کلمے کی صورت میں ایک شہادت دی جاتی ہے جس کا ترجمہ ہے “اللہ کے سوا اور کوئی خُدا نہیں اور محمد اللہ کا رسول(نبی ) ہے۔”جب کوئی شخص کسی اور مذہب کو چھوڑ کر اسلام کو قبول کرتا ہے تو اُس کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ یہی شہادت دے یعنی اِس کلمے کو پڑھے۔یہ شہادت ظاہر کرتی ہے کہ مسلمان صرف اللہ پر اپنے خدا کے طور پر ایمان رکھتے ہیں اور یہ بھی ایمان رکھتے ہیں کہ اللہ کے نبی حضرت محمد نے لوگوں کو اللہ کے بارے میں آگاہی دی ہے۔
. نماز(صلواۃ):
مسلمانوں کے لیے ہر روز پانچ نمازیں ادا کرنا ضروری ہیں۔
زکوة
: مسلمانوں کے لیے ہر سال اپنے مال کا ایک خاص5 حصہ اللہ کی راہ پر دینا فرض ہے جو غریب غرباء کی مدد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
روزہ(صوم ) :
عارضی روزوں کے علاوہ، تمام مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ(اسلامی کیلنڈر کے نویں مہینے ) رمضان کے تمام روزے رکھیں۔
. حج:صاحبِ حیثیت مسلمانوں کے لیے زندگی میں .(اسلامی کیلنڈر کے بارھویں مہینے کے دوران) کم از کم ایک بار مکہ کی زیارت کرنا فرض ہے
اسلام ایک امن وسلامتی والا مذہب ہے ،جو نہ صرف انسانوں بلکہ حیوانوں کے ساتھ بھی نرمی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس عظیم دین کا حسن دیکھئے کہ اسلام ’’سلامتی‘‘ اور ایمان ’’امن‘‘ سے عبارت ہے اور اس کا نام ہی ہمیں امن و سلامتی اور احترام انسانیت کا درس دینے کیلئے واضح اشارہ ہے۔نبی کریمﷺ کی حیاتِ طیبہ ، صبر و برداشت، عفو و درگزر اور رواداری سے عبارت ہے۔
ہمیں اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کرنی چاہئے
اسلام کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جانے اس کی تعلیم حاصل کرے تا کے ہماری آنے والی نسلیے سور جائے وہ دین اسلام کو مکمل تور پہ سیکھے اور اسلام کی رہ پہ چلے چاہیے کو ئی بڑا ہے یاچھوٹا اسے اسلام کی تعلیم حاصل کرنے میں کو ئی شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے بس آخرت کو یاد کر کے اسلام کو سیکھے اور سکھایے