نفل نمازیں69right now right way
نفل نمازیں اور ان کی فضیلت
پانچ وقت فرض نمازوں کے علاوہ رسول اکرام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مختلف اوقات میں بہت سی نفل نمازیں پڑھا کرتے تھے۔ احادیث میں ان نفل نمازوں کی بڑی فضیلت بیان کی
گئی ہے۔ نوافل کے بارے میں چند اہم مسائل ہیں
نفل نمازوں کے پڑھنے کا طریقہ وہ ہے جو دوسری نمازوں کا ہے نفل نمازوں میں
بھی سنت کی طرح ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد کسی دوسری سورت وغیرہ کا پڑھنا ضروری ہے۔
نفل نماز مکروہ اوقات کے علاوہ کسی بھی وقت پڑھی جاسکتی ہے۔
نفل نماز اگر دن میں کسی وقت پڑھی جائے تو دور کعت کی نیت باندھی جائے۔ دن میں چار رکعت کی نیت باندھ کر فل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ البتہ رات کے وقت چار رکت کی نیت باندھ بھی نفل نماز پڑھی جاسکتی ہے۔
نفل نماز اگر چہ بلا عذر بھی بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں مگر کھڑے ہو کر پڑھنا افضل ہے۔
بلا عذر بیٹھ کر نفل نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر پڑھنے سے نصف ہے۔ لیکن اگر عذر کی وجہ سے بیٹھےکر پڑھے تو ثواب میں کمی نہ ہوگی۔
اب چند اہم نفل نمازوں کا ذکر کیا جاتا ہے۔
نماز تہجد
تہجد کے لفظی معانی ” نیند تو ڑ کر اُٹھنا ہیں۔ شریعت میں اسکا مطلب یہ ہے کہ رات کے کچھ حصے میں سونے کے بعد پھر اٹھ کر نماز پڑھی جائے ۔ تہجد کا افضل وقت رات کا آخری حصہ ہے۔ تہجد کی نماز صبح صادق طلوع ہونے تک پڑھ سکتا ہے۔ تہجد کی کم سے کم دو رکعت اور زیادہ سے ہے زیادہ آٹھ رکعات تک حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہیں لیکن بعض بزرگان دین بارہ رکھتیں بھی پڑھتے ہیں۔
جو شخص نماز تہجد کا عادی ہو تو اس کے لئے بہتر یہ ہے کہ وہ نماز عشاء کی نماز کے ساتھ نہ پڑھے بلکہ تجھ سے فارغ ہو کر پڑھے این کار رتی کیا اٹھا تین نہ ہوتو پھر وتر عشاء کے ساتھ پڑھ لے وتر اگر نماز تہجد کے بعد پڑھے جائیں تو پھر وتر کے بعد کوئی نفل نماز نہ پڑھی جائے تاکہ فجر کا وقت ہو جائے تو فجر کی سنت اور فرض ادا کئے جائیں۔ تہجد کی نماز میں سورۃ اخلاص اور مزمل ، سورة جمعه، سورة النساء ، سورۃ مائدہ، سورة آل عمران ، سورۃ یاسین اور سورۃ یوسف کا پڑھنا ، بہتر ہے۔
بعض بزرگان دین فرماتے ہیں کہ روحانی ارتقاء کیلئے نماز تہجد کی ہر رکعت میں سورۃ مزمل پڑھنی چاہیے۔ اگر بارہ رکعات نماز تہجد پڑھ رہے ہیں تو چھ دوگانہ نماز تہجد پڑھیں اور پہلے پانچ دوگانہ میں ہر رکعت میں ایک بار سورہ مزمل پڑھیں۔ اور آخری دوگانہ میں نصف نصف کرکے پڑھیں۔
اس طرح گیارہ مرتبہ سورہ مزمل پڑھی جائے گی۔ نماز تہجد میں سورۃ اخلاص کا ایک خاص طریقہ بھی سلف سے منقول ہے
وہ یہ ہےکہ بارہ رکعات نماز تہجد پڑھتے ہوئے اول رکعت میں بارہ مرتبہ دوسری رکعت میں گیارہ مرتبہ تیری میں دس مرتبہ چوتھی میں نو مرتبہ اسی طرح ہر رکعت میں ایک بار سورۃ اخلاص کم کرتے جائیں اور آخری رکعت میں ایک بار سورۃ اخلاص پڑھیں ۔ اس طریقے کو بہتر خیال کیا جاتا ہے۔ فرض عبادات کے بعد افضل ترین عبادت رات کی نماز ( نماز تہجھ ہے یہ اللہ تعالی کے نیک اور شکر گزار بندوں کی عادت رہی ہو۔
جب رات کو تمام لوگ سورہے ہوتے ہیں تو اللہ تعالی کے یہ نیک بندے اٹھ کر اپنے پروردگار کے سامنے سر بسجود ہوکر اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور رضا طلب کا کرتے ہیں اور اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرتے ہیں اور اپنے دوسرے مسلمان بھائیوں کیلئے مغفرت اور رحمت کی دعائیں مانگتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کو ایسے بندوں سے بہت محبت ہے جو محض اسکی رضا
جوئی کیلئے قیام لیل کرتے ہیں۔
نماز تہجد کی فضیلت ( قرآن مجید کی روشنی میں)
قرآن مجید میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تہجد کی نماز کی خصوصی تا کید اللہ تعالی نے فرمائی ہے چونکہ امت کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی کا حکم ہے اس لیے تہجد کی یہ تاکید با لواسطہ ساری امت کیلئے ہے۔ ارشاد الہی ہے:
كَانُو قَلِيلًا مِّنَ الَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ و بِالْأَسْحَارِهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ
ترجمہ: یہ لوگ رات کو بہت کم سویا کرتے تھے اور سحری کے وقت (اپنی خطاؤں کی ) بخشش طلب کرتے تھے۔
(الذاريات: آیت 17)
ارشاد الہی ہے:
إِنْ نَاشِئَةَ الَّيْلِ هِيَ أَشَدُّ وَطْأوأَقْوَمُ قِيلَه (المزمل: آیت 6)
ترجمہ: بے شک رات کا اٹھنا نفس کو خوب روندنے والا ہے اور اس وقت کا ذکر بھی نہایت ہی درست ہے۔
اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں اپنے محبوب بندوں کی صفات بیان کرتے ہوئے ایک صفت یہ بھی بیان فرماتے ہیں:
وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا و قِيَامًا، (الفرقان) ارشاد الہی ہے۔
ترجمہ: اور جو رات بسر کرتے ہیں اپنے رب کے حضور سجدہ کرتے ہوئے اور کھڑے ہو کر
تَتَجَا فِي جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَ طَمَعاً، (السجدہ : 16)
ترجمہ: دور رہتے ہیں ان کے پہلو (اپنے) بستروں سے وہ اپنے رب کو پکارتے ہیں ڈرتے ہوئے اور امید رکھتے ہیں۔
نماز تہجد کی فضیلت احادیث کی روشنی میں)
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ فرض نمازوں کے بعد سب سے افضل نماز شب میں پڑھی جانے والی تہجد کی نماز ہے۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
” تم پر لازم ہے کہ رات کو نماز (تہجد) پڑھو یہ تمہارے رب کو راضی کرنے والی ہے۔تمہارے گناہوں کا کفارہ بننے والی ہے۔ اور تم سے پہلے کے نیک لوگوں کا طریقہ ہے۔ یہ گناہوں سے روکنے والی، شیطان کے مکر کو دور کرنے والی اور بدن سے بیماری دور کرنے والی ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص رات کو بیدار ہوا اور اپنی بیوی کو جگایا اور دونوں نے دو رکعت نماز ادا کی تو وہ دونوں ذکر کرنے والے مردوں اور ذکر کرنے کے والی عورتوں کے گروہ میں لکھے جاتے ہیں۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا کہ رات میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اگر مسلمان بندہ اس میں اللہ تعالی سے خیر و برکت کا سوال کرے تو عطا ہو جاتی ہے”۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ہر رات کے پچھلے تہائی حصہ میں اپنی خاص تجلی فرماتا ہے اور ارشاد فرماتا ہے
ہے کہ کوئی دعا مانگنے والا کہ اس کی دعا قبول کروں ہے کوئی مانگنے والا کہ اسے دوں ہے کوئی ہے مغفرت کا طلب گار کہ اس کو بخش دوں ۔
حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو ان کی زبان مبارک سے جو پہلے کلمات میں نے سنے وہ یہ تھے لوگو
اسلام پھیلاؤ۔ لوگوں کو کھانا کھلاؤ ۔ رشتہ داروں سے نیک سلوک کرو۔ رات کو اس وقت نماز پڑھو جب لوگ سوئے ہوئے ہوں تو تم سلامتی سے جنت میں داخل ہو جاؤ گے ۔