محرم الحرام60right way
محرم الحرام
محرم الحرام اسلامی کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہے اور اسے اسلام میں ایک مقدس مہینہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے غور و فکر، توبہ اور تجدید کا وقت ہے۔
محرم نئے اسلامی سال کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے، مسلمانوں کے لیے اپنے ماضی کے اعمال پر غور کرنے اور مستقبل کے لیے فیصلہ کرنے کا وقت۔ محرم کا دسویں دن، جسے عاشورہ کہا جاتا ہے، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے امام حسین کی شہادت کی یاد منایا جاتا ہے۔ یہ واقعہ قربانی، حوصلے اور ظلم کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے۔
محرم اسلام کے چار مقدس مہینوں میں سے ایک ہے، جس کے دوران جنگ و جدل کی ممانعت ہے۔
محرم ایک ایسا وقت ہے جب مسلمان اللہ سے معافی اور رحمت طلب کرتے ہیں، اور اپنے دلوں اور روحوں کو پاک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔محرم کی تاریخی اہمیت ہے، کیونکہ اسی مہینے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے مدینہ ہجرت کی، جو اسلامی کیلنڈر کے آغاز کے موقع پر تھا۔
آخر میں محرم الحرام ایک بابرکت مہینہ ہے جس کی اسلام میں بڑی اہمیت ہے۔ مسلمانوں کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ اپنے اعمال پر غور کریں، استغفار کریں، اور روحانی ترقی کے لیے کوشش کریں۔ اللہ کرے کہ یہ مہینہ دنیا بھر کے تمام مسلمانوں کے لیے امن، برکت اور خوشیاں لائے۔
نیا سال اور کرنے کے کام
پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے قبل نیمت سمجھو ۔ اپنی جوانی کو اپنے بڑھاپے سے پہلے ۔ اپنی صحت کو اپنی بیماری سے پہلے ۔ اپنی مال داری کو اپنی فقیری سے پہلے ۔ اپنی فراغت ( کے وقت ) کو اپنی مصروفیت سے پہلے ۔ اور اپنی زندگی کو اپنی موت سے پہلے۔
نبی نے فرمایا :
مومن اپنا ہر دن اہم ترین دن سمجھ کر گزارتا ہے۔
مومن ہر ہفتے ، ہر مہینے میں مزید ترقی کرتا ہے۔ اس کا ہر سال پچھلے سال سے بہتر ہوتا ہے۔
اپنے ہر دن کو پچھلے دن سے کس طرح بہتر بنایا جائے؟
محرم الحرام60right way
اس کے لیے علم کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ علم جو ہمیں اچھا انسان ، اچھا مسلمان بننے میں مدد دے۔ علم کے ذریعے ان کاموں کا پتہ چلتا ہے جن کو کر کے ہم کامیابی کی منزل تک پہنچ سکتے ہیں۔
علم صرف جان لینا ہی نہیں ہے بلکہ اس کو اپنے عمل کا حصہ بنانا اصل علم ہے۔ اس نئے سال کی ابتداء اس عہد سے کریں کہ ہم اپنے آج کو گزشتہ کل سے بہتر بنائیں گے اور ہمارا آنے والا
سال پچھلے سال سے بہتر ہوگا۔
اس سال ہم اللہ سے قریب ہونے اور شیطان اور برائیوں سے دور ہونے کی کوشش کریں گے۔
اور ایسے تمام کاموں سے بچیں گے جو اللہ کے قریب کرنے ، اس کی محبت پانے اور اس کی رضا حاصل کرنے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔
اسلامی قمری تقویم کا پہلا مہینہ محرم، دنیا بھر کے مسلمان مختلف طریقوں سے مناتے ہیں۔
شیعہ مسلمان جلوسوں اور ماتمی اجتماعات کے ذریعے اسلامی پیغمبر محمد کے نواسے حسین ابن علی کی شہادت کا سوگ منائیں۔
سنی مسلمان موسیٰ کے ذریعہ بحیرہ احمر کی علیحدگی اور بنی اسرائیل کی نجات کا جشن منائیں، اکثر روزہ اور جشن کے دیگر اعمال کے ساتھ۔
شیعہ اور سنی دونوں مسلمان اس مہینے کو سال کے چار مقدس مہینوں میں سے ایک کے طور پر منائیں جب جنگ پر پابندی ہو، اور احسان، خیرات اور اضافی دعاؤں میں مشغول ہوں۔
شیعہ مسلمان محرم کے دوران کئی وجوہات کی بنا پر سوگ مناتے ہیں، شیعہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ پیغمبر اسلام کے نواسے امام حسین کو 680 عیسوی میں 10 محرم (عاشورہ) کو عراق کے شہر کربلا میں بے دردی سے شہید کیا گیا تھا۔ وہ ان کی موت اور ان کے اہل خانہ اور ساتھیوں کے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔
شیعہ مسلمان امام حسین کی شہادت کو ظلم اور ناانصافی کے خلاف مزاحمت کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ وہ اس حقیقت کا ماتم کرتے ہیں کہ سچائی اور انصاف کو پامال کیا گیا، اور بے گناہ مارے گئے۔
امام حسین اور ان کے ساتھیوں نے اپنے عقائد اور اقدار کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ شیعہ مسلمان ان کی بہادری اور قربانی کی قدر کرتے ہیں۔
شیعہ مسلمان امام حسین اور ان کے خاندان کے ساتھ اپنی وفاداری اور عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، جن کے بارے میں وہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ مسلم کمیونٹی کے صحیح رہنما ہیں۔
شیعہ مسلمان پیغمبر کے خاندان کے مصائب اور شہادت پر ماتم کرتے ہیں، بشمول امام حسین، ان کے بھائی عباس اور ان کے ساتھی۔
شیعہ مسلمان اس واقعہ کی یاد کو زندہ رکھتے ہوئے ماتمی جلوسوں، مجالس اور خطبات کے ذریعے کربلا کے سانحہ کو زندہ کرتے ہیں۔
محرم کے دوران ماتم کو روحانی تزکیہ کے ایک ذریعہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جس سے شیعہ مسلمانوں کو اپنی روح کو پاک کرنے اور استغفار کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
یہ وجوہات اجتماعی طور پر شیعہ اسلام میں محرم کی اہمیت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، جو اسے شدید سوگ، عکاسی اور روحانی ترقی کا دور بناتی ہیں۔
شعیہ خود کو پٹیتے ہیں جو کے غلط ہے.
محرم کے مہینے میں، بہت سے مسلمان احترام اور سوگ کی علامت کے طور پر بعض طریقوں اور سرگرمیوں سے گریز کرتے ہیں۔ سونے کے زیورات پہننا ان میں سے ایک ہے۔
عام طور پر محرم کے دوران سونے کے زیورات پہننا مکروہ (ناپسند یا حوصلہ شکنی) سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر عاشورہ اور تسوا کے دنوں میں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سونے کو عیش و عشرت اور جشن کی علامت سمجھا جاتا ہے، اور سوگ اور یاد کے وقت اسے پہننا نامناسب سمجھا جا سکتا ہے۔
یہ انفرادی عقائد اور ثقافتی روایات کے لحاظ سے مختلف ہو سکتا ہے۔ کچھ مسلمان محرم کے دوران سونے کے زیورات پہننے سے مکمل طور پر گریز کر سکتے ہیں، جبکہ دوسرے صرف مخصوص دنوں میں اس سے گریز کر سکتے ہیں۔
یہ کوئی سخت ممانعت نہیں ہے، اور سونے کے زیورات پہننے یا نہ پہننے کا فیصلہ بالآخر انفرادی صوابدید اور ذاتی عقائد پر منحصر ہے۔
محرم کے دوران کچھ ایسی باتیں جن سے گریز کیا جا سکتا ہے
موسیقی سننا یا تقریبات میں شرکت کرنا۔نئے یا فینسی کپڑے پہننا۔شادیوں یا دیگر خوشی کی تقریبات میں مشغول ہونا
ایسی سرگرمیوں میں مشغول ہونا جنہیں فضول یا پرتعیش سمجھا جا سکتا ہے۔
محرم غور و فکر، یاد اور ماتم کا وقت ہے، اور بہت سے مسلمان اسے اس طرح منانے کا انتخاب کرتے ہیں جو احترام اور پختہ ہو۔
شیعہ مسلمان محرم کے دوران مختلف طریقوں سے ماتم کرتے ہیں۔
امام حسین کی شہادت کے بارے میں خطبات، اشعار اور قصے سننے کے لیے جمع ہونا۔
شہادت کی یاد میں جلوس کا انعقاد، اکثر امام حسین کے مزار اور جھنڈوں کی نقل کے ساتھ۔
ماتم اور غم کی علامت کے طور پر ان کے سینوں کو پیٹنا۔
غم اور نوحہ کے اظہار کے لیے نحوہ پڑھنا۔ کربلا کے سانحہ پر سوگ منانے کے لیے اشعار پڑھنا۔
اپنی پیٹھ کو زنجیروں سے مارنا (سینا زنی) خود کو جھنجھوڑنا ہے۔
امام حسین کے مزار (تعزیہ) کی نقل تیار کرنا ان کی یاد کو یاد کرنے کے لیے۔
امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے سوگ کے لیے تقاریب (مجالس) کا انعقاد۔
امام حسین اور ان کے ساتھیوں کے مزارات پر حاضری دینا اور تعزیت کرنا۔
دوسروں کی مدد کے لیے صدقہ دینا، جیسا کہ امام حسین اور ان کے اہل خانہ کو ان کی شہادت سے پہلے پانی اور کھانے سے محروم کر دیا گیا تھا۔
یہ طرز عمل مختلف شیعہ کمیونٹیز میں شدت اور اظہار کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں، لیکن ان سب کا مقصد امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی یاد کی تعظیم، اور ان کے مصائب کے ساتھ دکھ اور یکجہتی کا اظہار کرنا ہے۔
محرم کے روزہ
اس کا بہت ثواب ہے محرم اسلامی مہینوں میں ایک اہم مہینہ ہے، جس کی فضیلت اسلامی روایات میں زیادہ سے زیادہ ذکر کی گئی ہے۔ محرم کے روزوں میں روزہ رکھنے کی بڑی فضیلت ہے، اور خصوصاً عاشورا کے روز جو امام حسین (رضی اللہ عنہ) کے شہادت کے دن منایا جاتا ہے، اس دن کو بہت برکتی قرار دیا گیا ہے۔ اس دن کو فاطمہ زہرا (رضی اللہ عنہا) کے روز بھی جانا جاتا ہے،
پانی کا استعمال
ویسے تو پانی کو زئع نہیں کرنا چاہیے اس کا بہت گناہ ہے۔مگر محرم میں اس کی ریادہ تاکید کی گئ ہے پانی کا کم سے کم استعمال کرے.
یوم عاشورہ
یوم عاشورہ یعنی دس محرم احرام کو پانی میں آب زم زم شریف ملا ہوتا ہے اس دن غسل کرنا کا بہت ثواب ہے۔
https://mashaimnoor.com/wp-admin/post-new.php#