سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

 

سورۃ الاحزاب

قرآن مجید کی 33ویں سورۃ ہے جو مدینہ میں نازل ہوئی اور اس میں 73 آیات ہیں۔
سورۃ الاحزاب ایک مدنی سورت ہے جس میں مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

سورہ کا آغاز مدینہ کے محاصرے اور شہر کی حفاظت کے لیے خندق⁷ کی کھدائی کے بیان سے ہوتا ہے۔
خندق کی کھدائی کا قصہ
خندق کی جنگ کے دوران، قریش کی قیادت میں نے مدینہ کا محاصرہ کیا، جس کا مقصد مسلمانوں کو تباہ کرنا تھا۔ نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھیوں کی تعداد بہت زیادہ تھی، تقریباً 3,000 مسلمانوں کو 10,000 کنفیڈریٹ کی فوج کا سامنا تھا۔

سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

مدینہ کی حفاظت کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کو شہر کے گرد ایک خندق کھودنے کی ہدایت کی جو اس وقت ایک نیا حربہ تھا۔ سخت موسمی حالات اور دشمن کے مسلسل حملوں کے باوجود خندق صرف چھ دنوں میں کھودی گئی۔

خندق تقریباً 5 کلومیٹر لمبی، 3-4 میٹر گہری اور 2-3 میٹر چوڑی تھی۔ جس کی وجہ سے دشمن کے لیے اسے عبور کرنا مشکل ہو گیا تھا۔

ابو سفیان کی قیادت میں خندق کو دیکھ کر حیران رہ گئے اور بار بار کوشش کے باوجود اسے عبور کرنے میں ناکام رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قیادت میں مسلمانوں نے بہادری سے خندق کا دفاع کیا اور دشمن آخر کار پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا۔

خندق کی کھدائی مسلمانوں کی ذہانت، استقامت اور اللہ کے وعدے پر بھروسہ کی ایک قابل ذکر مثال سمجھی جاتی ہے۔ اس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی قیادت اور حکمت عملی کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔

سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

سورہ ان منافقوں کی مذمت کرتی ہے جنہوں نے اللہ کے وعدے پر شک کیا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑنے کی دھمکی دی۔
منافقین کے عذاب کا قصہ سورہ احزاب کی آیات 43-48 میں ہے۔ غزوہ خندق کے بعد جن منافقین نے اللہ کے وعدے پر شک کیا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑنے کی دھمکی دی تھی انہیں سزا دی گئی۔انکی سزا یہ تھی۔
ان کی منافقت پوری برادری کے سامنے آ گئی تھی۔
وہ ذلیل ہوئے اور ان کی ساکھ کھو دی گئی۔
وہ ایمان اور ہدایت کی نعمتوں سے محروم تھے۔ بعض کو اس زندگی میں سزا دی گئی، شکست یا موت کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ قصہ ان لوگوں کے لیے ایک انتباہ کے طور پر کام کرتی ہے جو ایماندار ہونے کا بہانہ کرتے ہیں لیکن درحقیقت مسلمانوں کے خلاف کام کرتے ہیں۔

اللہ کے وعدے پر شک کرنا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرنا۔افراتفری اور انتشار پھیلانا۔امت مسلمہ کی امانت میں خیانت کرنا۔

منافقین کی سزا اللہ کے انصاف اور امت مسلمہ کی اندرونی خطرات سے حفاظت کا ثبوت ہے۔

سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

اس سورت میں مسلمانوں اور قریش کے درمیان ہونے والے معاہدے کا ذکر ہے جس میں مسلمانوں کو عمرہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
یہ سورہ مومن عورتوں کو حکم دیتی ہے کہ وہ اپنے آپ کو نرمی سے ڈھانپیں اور حجاب پہنیں۔
سورہ احزاب میں عورتوں کے حجاب سے متعلق آیت ہے

“اے نبی! اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مومنین کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی چادریں اپنے اردگرد لٹکا لیا کریں، ان کے لیے پہچاننا آسان ہو جائے گا اور انہیں ستایا نہیں جائے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔”

(سورہ احزاب، آیت 59)

یہ آیت عورتوں کو حکم دیتی ہے:ان کے ارد گرد ان کی چادریں کھینچیں۔ اپنے آپ کو معمولی سے ڈھانپیں۔

سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

اس حکم کا مقصد یہ ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے سے بچائیں۔ انہیں مومن کے طور پر پہچانیں۔شائستگی اور عاجزی کی حوصلہ افزائی کریں۔ انہیں غیر مومنوں سے ممتاز کریں۔

حجاب صرف ایک جسمانی غلاف نہیں ہے بلکہ ایک روحانی اور اخلاقی تصور بھی ہے، جس میں رویے، رویے اور کردار شامل ہیں۔

سورہ غنیمت کی تقسیم، منافقین کی سزا اور مومنین کے لیے اجر کو بیان کرتے ہوئے اختتام پذیر ہوتی ہے۔

غنیمت کی تقسیم کا قصہ سورہ احزاب کی آیات 23 تا 27 میں ہے۔ خندق کی جنگ کے بعد مسلمانوں نے بہت زیادہ مال غنیمت حاصل کیا، جس میں ہتھیار، زرہ بکتر اور دیگر قیمتی اشیاء شامل تھیں۔

سورۃ الاحزاب surah Ahzaab 56 right way

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں میں مال غنیمت تقسیم کر دیا، جس میں بہادری سے لڑنے والوں کو بڑا حصہ اور ان لوگوں کو کم حصہ دیا جو جنگ میں شریک نہیں ہوئے تھے۔ یہ فیصلہ ضرورت کے مطابق دولت کی تقسیم کے اصول پر مبنی تھا۔

تاہم بعض منافقین نے اس تقسیم پر اعتراض کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بھی دوسروں کی طرح بہادری سے جنگ کی ہے اور برابر کے حصص کے مستحق ہیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دل لالچ سے بھرے ہوئے ہیں اور انہوں نے دراصل مسلمانوں کی کوشش میں رکاوٹ ڈالی ہے۔

یہ قصہ اس کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
دولت کی منصفانہ تقسیم۔ انفرادی شراکت کو تسلیم کرنا۔
لالچ اور خود غرضی کا مقابلہ کرنا۔انصاف اور مساوات کو برقرار رکھنا۔

یہ واقعہ امت مسلمہ کے معاملات کو سنبھالنے میں پیغمبر کی قیادت اور حکمت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
سورۃ الاحزاب کی رہنمائی اور حکمت ہمیں اپنے ایمان اور کردار کو مضبوط کرنے کی ترغیب دے!

سورۃ سجدہ55surah sajdah right way

سورۂ عنکبوت/مکڑی/پیغمبرright way 54

 

Facebook
Twitter
WhatsApp
Pinterest
LinkedIn