ایمان کیا ہے/ملائکہ کون ہیں1right way right now
ایمان کیا ہے
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ایمان یہ ہے کہ آپ اللّه تعا لیٰ پر اس کے فرشتوں پر اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر آخرت کے دن پر اور اچھی بری تقدیر پر ایمان لایا جا ے دل سے ان سب پر یقین کیا جائے
اللّه تعالیٰ نے سب سے پہلے ایک قلم کو پیدا فرمایا اور پھر اس قلم سے قیامت تک آنے والی ہر چیز کی تقدیر لکھ دی ہے حضوراکرمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللّه تعالیٰ نے کائنات کی تقدیر کو آسمان اور زمین کی تخلیق سے 50 ہزار سال پہلے تہریر فرما دیا تھا
اللّه تعالیٰ صرف ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں وه واحد اس دنیا اور آخرت کو بنانے والا ہے اسے نہ نیند آتی ہے نہ اُنگھ وه ہر چیز پے قادر ہےاللّه تعالیٰ کا نہ تو کوئی بیٹا ہے اور نہ کوئی بیٹی اور نہ ہی اللّه تعالیٰ کسی کا بیٹا اور بیٹی ہے نہ وه کسی کا باپ ہے نہ اس کا کوئی باپ ہے
قرآن پاک میں اللّه تعالیٰ کا فرمان ہے
ترجمہ “”آپ کہ دیجیئے کہ وه اللّه ایک ہے اللّه بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے اور نہ وه کسی کی اولاد ہے اور نہ کوئی اس کے برابر کا ہے “”(سور ة الاخلاص :4-1)
اللّه تعالیٰ کی واحدانیت پے یقین کرنے سے مراد ہے کہ صرف ایک اللّه تعالیٰ ہی کی عبادت کی جا ئے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹہرا یا جائے اللّه تعالیٰ پر ایمان لانا مسلمان ہونے کی پہلی شرط ہے قرآن پاک میں اس کی بار بار تاکید کی گئی ہے
ترجمہ “سب کے سب ایمان لائیں اللّه تعالیٰ پر اس کے فرشتوں پر اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر (سورت البقرة، 285)
اللّه تعالیٰ کی ذات صفات اور اختیار میں کسی کو شریک ٹہرانہ شرک ہے اور شرک سب سے بڑا گناہ ہے قرآن پاک میں سب سے زیادہ اسی گناہ کی مذمت بیان کی گئی ہے پچھلی قوموں کی تباہی کے اسباب کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے
آخرت پے یقین
آخرت پر ایمان رکھنا اسلام کی نہایت اہم تعلیم ہے آخرت کے لفظی معنی ہیں”” بعد میں آنے والی چیز “”اصطلا ح میں اس سے مراد موت کے بعد آنے والی زندگی ہے جو کبھی ختم نہ ہو گی عقیدہ آخرت ایمان کے بنیا دی عقائد میں سے ایک ہے ایمان کا ایک اہم حصہ ہے قرآن پاک میں آخرت پر ایمان لانے کی بار بار تا کید کی گئی ہےآخرت برحق ہےاللّه تعالیٰ نے ہمیں دنیا کی زندگی عطا کی تا کہ ہم اپنی آخرت کی زندگی بہتر بنا سکیں
ترجمہ “اور وہی ہےجو پہلی بارپیدا کرتا ہےاور وہی دوبارہ پیدا کرے گا “(سورةالروم :27)
ترجمہ”کہوکہ ان کو زندہ کرے گا جس نے بنایا پہلی بار (سور ةیٰس :79)
ملائکہ پے ایمان
ملا ئکہ کا لفظ جمع ہے اس کا واحد ملک ہے جس کے لُغوی معنی قاصد کے ہیں فرشتوں کے لیے لفظ رسول بھی استمال ہوا ہے چونکہ فرشتے خالق اور مخلوق کے درمیان پیغام رسائی کا فرض ادا کرتے ہیں اسی لیے ان کو ملک اور رسول کہا جاتا ہے توحید اور رسالت کی طرح فرشتو ں پے ایمان لانا بھی ضروری ہے اللّه کا ارشاد ہے
تر جمہ
“لیکن بڑی نیکی تو یہ ہے کہ جو کوئی ایمان لائے اللّه تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر اور فرشتوں پر اور سب کتابوں پر اور پیغمبروں پر( سورة البقرہ :177)
فرشتے اللّه کی وہ نوری مخلوق ہیں جو اللّه تعالیٰ کے حکم کے مطابق دنیا کا نظام چلا رہے ہیں اللّه تعالیٰ اپنا حکم ان کے دل میں القاء فرما دیتا ہے اور وه اس حکم کو مخلوق میں جاری اور نافز کر دیتے ہیں
آسمانی کتابوں پے ایمان
مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے کہ تمام رسولوں پے ایمان لا یا جائے رسولوں پر ایمان لانے کا مفہوم یہ ہے کہ انہیں اللّه تعالیٰ کا سچا پیغمبر مانا جاۓ ان کے تعلیمات کو برحق مانا جاۓ اور ان پر نازل ہونے والی کتابوں پر بھی یقین اور ایمان لایا جاۓ
ترجمہ “اور وه لوگ جو ایمان لائے اس پر جو کوچھ نازل ہوا تیری طرف اوراس پر کہ جو کوچھ نازل ہوا تجھ سے پہلے
(سورة البقرہ :4)
آسمانی کتابیں بہوت سی ہیں جن میں سے مشہور یہ ہیں
1 توریت جو حضرت موسٰی ؑ پر نازل ہوئی
2زبورجو حضرت داود ؑپر نازل ہوئی
3انجیل جو حضرت عیسٰی ؑپر نازل ہوئی
4 قرآن پاک جو حضرت محمدﷺ نازل ہوئی
اچھے برے دن پر یقین رکھنا
- اللّه تعالیٰ پر یقین رکھنے کے ساتھ ساتھ ہمیں اس کے فیصلوں پے بھی یقین ہونا چاہیےاللّه تعالیٰ کے ہر فیصلے پے خوش اور مطمین رہنا چاہئے وه جو کرتا ہے ہمارے لیے سہی اور بہتر ہوتا ہے ہر اچھے برے وقت میں اللّه تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے اگر ہماری خواہشات اللّه تعالیٰ کی ہدایت کے تابع رہیں تو انسان کی انفرادی اور اجتماعی خوبیوں کے فروغ کا سبب بنتی ہے